پنجاب حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین پر سختی اور ہیلمٹ کے لازمی استعمال کی مہم نے جہاں سڑکوں پر نظم و ضبط بہتر بنایا ہے، وہیں ہیلمٹ فروشوں کے وارے نیارے بھی ہو گئے ہیں۔ فیصل آباد سمیت کئی شہروں میں دکانداروں نے اچانک طلب میں اضافے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہیلمٹ کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کر دیا ہے۔
چند ہفتے قبل تک 500 سے 700 روپے میں ملنے والا ہیلمٹ اب 2 ہزار سے بڑھ کر 4 ہزار 500 روپے میں فروخت ہو رہا ہے، جب کہ بعض دکانوں پر 1500 روپے والا ہیلمٹ 8 ہزار روپے تک میں بیچا جا رہا ہے۔ شہریوں نے اس غیر معمولی مہنگائی کو دکانداروں کی "موقع سے فائدہ اٹھانے” کی کھلی مثال قرار دیا ہے۔
مختلف شہروں میں صورتحال سنگین ہے جہاں شہریوں کو دوہری پریشانی کا سامنا ہے۔ ایک طرف ہیلمٹ نہ ہونے پر دو ہزار روپے کا چالان ہے، تو دوسری طرف دکاندار منہ مانگے دام طلب کر رہے ہیں۔ خریداروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے ہیلمٹ کی پابندی تو سخت کر دی مگر قیمتوں کو کنٹرول نہیں کیا، جس کا خمیازہ عوام بھگت رہے ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق اچانک طلب بڑھنے سے دکانداروں نے خودساختہ طور پر قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ شہریوں کی شکایات پر بلیک میں ہیلمٹ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی گئی ہے، اور نرخوں میں استحکام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ہیلمٹ کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے سے پریشان شہریوں نے حکومت اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر ریٹ کنٹرول کیے جائیں تاکہ عوام مناسب قیمت پر ہیلمٹ خرید سکیں اور ٹریفک قوانین پر عمل درآمد ممکن ہو سکے۔